صرف والدین کے نام
لسلام و علیکم و رحمة اللہ و برکاته
(کرونا وائرس کی وجہ سے مزید اڑھائی ماہ کی چھٹیاں)
سب سے زیادہ یہ خبر مدرز کے لئے پریشان کن ہے کہ اب وہ
مزید ڈھائی مہینے اپنے بچوں کو گھر پر کیسے مصروف رکھیں ۔۔۔
سب سے پہلے تو اس موقعے کو اللہ پاک کی طرف سے ایک غنیمت جانیئے۔۔۔
کیونکہ اولاد صدقہ جاریہ ہے۔ سب کا ماننا ہے۔۔۔
لیکن صرف اولاد نہیں ۔۔
نیک اولاد۔۔۔
اس بات کو یوں سمجھیے کے یہ جو دن رات اسکول کالج یونیورسٹی کے پھیر
میں آپکا بچہ بس دن سے رات کر رہا ہے اور آپکو موقعہ ہی نہیں مل پاتا جب آپ
اسے وہ سب سکھا سکیں دین اور دنیا دونوں کے حوالے سے۔۔۔
یہ دن دیئے ہیں قدرت نے جب آپ اپنے بچے کو وہ سب دے سکتے ہیں سکھا
سکتے ہیں جو آپ روزانہ کے بھاگتے دوڑتے دنوں اور گزرتے سالوں میں باوجود کوشش کی
نہیں سکھا سکے اور نہ بتا سکے۔۔۔
یاد رکھیں
مسلمان کے لئے ہر موقعے پر کوئی نہ کوئی خیر چھپی ہوتی
ہے۔۔
خیر یہ ہے کہ اسوقت کے اس موقعے کو غنیمت جان کر اپنے بچے کو اپنے
لئے صدقہ جاریہ اور اسکے خود کے لئے ایک مضبوط اور باعمل مسلمان اور انسان
بننے کا کام کیجئے۔۔۔۔۔
یہاں کچھ کاموں کی لسٹ لکھی جا رہی ہے۔۔
آپ سب اپنے بچوں کی عمر کے مطابق ان میں سے کام کیجیے۔۔۔
اور یوں ان اڑھائی مہینوں کو اپنی بقیہ زندگی کے لئے مفید بنا لیں۔۔۔
اس لسٹ پر عمل سے پہلے ہو سکے تو دو رکعت نفل پڑھ کر اپنے لیے آسانی
اور عمل کی دعا مانگ لیجئے۔
یقینا اللہ پاک کی مدد شامل حال ہو جائے گی۔ ان شا اللہ۔
"لسٹ "
1*سب سے پہلے تو بچوں کی نماز کی طرف توجہ کریں۔
چھوٹی سورتیں یاد کروائیں یا کرنے کو دیں۔
بڑے بچوں کے ساتھ بیٹھ کر مسنون طریقہ سکھائیں ۔۔ وضو۔۔ نماز ،
طہارت اور غسل کا ۔۔۔۔
روزانہ قرآن پاک کی تلاوت ۔۔
سورہ کہف کی 10 شروع کی آیات یاد کروائیں۔
2) ہو سکے تو ترجمہ کے ساتھ نماز کو کسی کتاب سے پڑھ کر سکھائیں
۔۔
کہ ہم جو بھی نماز میں پڑھ رہے ہیں اسکا اردو میں کیا مطلب ہوتا ہے۔
2) صبح شام کے اذکار کی عادت ڈالیں۔۔
گھر سے باہر نکلنے کی دعا۔
رات کو سونے کا مسنون طریقہ۔
نوٹ۔۔۔۔
بھلے آپکے بچے کو قاری صاحب یا استانی صاحبہ نے سکھایا ہے۔۔ آپ ان سے
سنیں اور جو انہیں نہیں آتا وہ سکھائیں اس طرح خود آپکی بھی اصلاح ہوگی۔ اور ہو
سکتا ہے جو بچہ بھول گیا ہے جب وہ آپکو بتائے گا تو خود اسے بھی آجائے گا۔
3*۔ اس کو کتاب پڑھنے
کی عادت ڈالیں۔
4* گھر میں کچھ پودے لگائیں اسکے ساتھ۔باری لگائیں پانی دینے اور
گملوں کی صفائی کی۔
5* بڑی بچیوں کو بٹن ٹانکنا۔تنہائی کرنا سکھائیں۔۔ دسترخوان
سلوائیں۔
6*گھر کے چھوٹے چھوٹے کام۔
پانی کی موٹر چلانا ٹائم سے۔
دودھ والے سے دودھ لینا ابالنا۔
رات کو سب گھر کے لاک لگانا چیک کرنا۔
ڈسٹ بن خالی کرنا ۔
کپڑے تہہ کروانا اور الماریوں میں رکھنا۔
فریج صاف کرنا
بوتل بھرنایا کولر بنانا صبح میں۔
ماسی سے کام کروانا۔
کسی فقیر کو کھانا دینا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
7* انکو انبیاء علیهم السلام اور صحابہ کرام رضوان اللہ
عليهم أجمعين کے قصے سنائیں کہانی کی صورت میں۔۔۔
8* کسی دن اچھے موڈ میں ہر بچے کو صرف اکیلے اسکے ساتھ کچھ دیر
بیٹھیں ۔۔ بات کریں۔۔۔ اس سے وہ سنیں جو وہ کہنا چاہتا ہے کرنا چاہتا ہے۔ اسکی وہ
تمام باتیں جو وہ سوچتا ہے۔
بغیر ٹوکے بغیر اس وقت سمجھائے صرف سنیں۔۔۔
پھر کوئی مناسب وقت دیکھ کر اسے سمجھا دیں۔۔۔
لیکن س وقت صرف وہ ایک بچہ اور آپ ۔۔۔ کوئی اور نہیں۔۔
اور صرف سننا ہے اور اسے بلوانا ہے۔۔۔۔
وہ سب کام جو بظاہر چھوٹے چھوٹے ہیں اور آپ نے اپنے بچے اور
بچی کو بچہ سمجھ کر آج تک کوئی ذمہ داری نہیں دی وہ سب ان سے کروائیں ۔۔۔۔
تاکہ آپکی زندگی آسان ہو اور وہ بھی ڈیپینڈنٹ نہ رہیں۔
یہ وقت آپ کو آپ کے بچے سے قریب کرنے کا موقع دے رہا پے۔
مفید استعمال کیجئے۔۔۔
اس طرح آپ نہ ختم ہونے والا فیض پائیں گے ان شاء اللہ۔۔۔۔۔
اللہ پاک آپکے عمل اور وقت میں برکت عطا فرمائیں.
آمین یا رب العالمین ۔