Post Page Advertisement [Top]

کیا آپ روزے سے ہیں؟



fortunetech20

مضمون: کیا آپ روزے سے ہیں؟
اگر آپ روزے سے ہیں تو پھر ایک لمحے کے لئے اپنا جائزہ لیجئے کہ کیا آپ روزے کے تقاضے پورے کر رہے ہیں؟
کہیں ایسا تو نہیں کہ آپ کا شمار ایسے لوگوں میں سے ہو رہا ہو جن کے بارے میں رسول اللّٰہ ﷺ نے فرمایا:
’’کتنے ہی روزہ دار ایسے ہیں جنھیں پیاس کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوتا اور کتنے ہی (رات کو) قیام کرنے والے ایسے ہیں جنھیں بیداری کے سوا کچھ نہیں ملتا۔‘‘
(سنن الدارمی: 2722 واسنادہ حسن)
نیز آپ ﷺ نے فرمایا:
((‏مَنْ لَمْ يَدَعْ قَوْلَ الزُّورِ وَالْعَمَلَ بِهِ فَلَيْسَ لِلَّهِ حَاجَةٌ فِي أَنْ يَدَعَ طَعَامَهُ وَشَرَابَهُ))
’’جو شخص جھوٹ بولنا اور اس پر عمل کرنا نہیں چھوڑتا تو اللّٰہ کو اس کے بھوکا پیاسا رہنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔‘‘
(صحیح بخاری: 1903)
کیا آپ چغلی، غیبت، جھوٹ اور بہتان جیسے گناہوں سے اپنے دامن کو بچا پائے ہیں؟
کیا آپ اپنی زندگی میں روزے کے اہم مقصد (تقویٰ شعاری اور پرہیزگاری) کے آثار محسوس کر رہے ہیں؟
اگر ان تمام باتوں کا جواب ہاں میں ہے تو ماہِ رمضان آپ کو مبارک ہو!
اگر جواب نہیں میں ہے تو پھر اللّٰہ کے حضور ہاتھ اُٹھائیے، گڑ گڑا یئے اور ممکن ہو سکے تو آنکھوں سے آنسو بہائیے اور مانگئے:
اے اللّٰہ! اتنی ہمت و استطاعت اور توفیق عطا فرما دے کہ روزے کے تقاضے پورے کر سکوں اور رمضان کی تمام تر فضیلتیں اپنے حق میں سمیٹ سکوں۔ (آمین)
اس دورانیے میں نبی اکرم ﷺ کا یہ فرمان بھی ذہن نشین رہے کہ آپ نے فرمایا:
((ورغم أنف رجل دخل علیہ رمضان ثم انسلخ قبل أن یغفر لہ))
اور اس شخص کی ناک خاک آلود ہو جو رمضان کا مہینہ پائے لیکن بخشش سے محروم رہے۔
(سنن الترمذی: 3545 وسندہ حسن)
یہ مختصر سا محاسبہ چارٹ ہے کیونکہ جو لوگ اپنا تزکیہ و محاسبہ کرتے رہتے ہیں وہ دنیا و آخرت میں سرخرو رہتے ہیں۔
﴿قَدْاَفْلَحَ مَنْ زَکّٰھَا﴾


Bottom Ad [Post Page]